Ads

Monday, September 11, 2017

Blue whale a suicide Game - بلیو ویل / قاتل گیم

  Blue whale a suicide Game - بلیو ویل / قاتل گیم
کچھ عرصہ سے یہ نام انٹرنیٹ پر جگہ جگہ اور آج کل تو Facebook اور Whatsapp پر بھی گردش کرتا نظر آرہا ہے، کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک خونی گیم ہے جو اپنے صارف کو اپنے جال میں پھنسا کر اس سے الٹے سیدھے کام کرواتے ہیں ،ایسے کام جو ایک نارمل اور سمجھ بوجھ رکھنے والا آدمی نہیں کرتا لیکن یہ گیم اتنا طاقتور ہےکہ بہت سےلوگ  چھوٹے کیا بڑے اس کےجال میں پھنس کررہ جاتے ہیں اوراس کا آخری نتیجہ عام طور پرخود کُشی کی شکل میں نکلتا ہے  جتنے منہ اتنی باتیں۔یہانٹرنیٹ پر پاکستان اور بھارت سمیت پوری دنیا میں بلیو ویل  بارے متعدد خیالات موجود ہیں لیکن اس سب کو دیکھ کر اس سےجنگل کی وہ کہانی یاد آتی ہےجس میں کہا جاتا تھا جو اس جنگل میں جاتا ہے زندہ بچ کر وااپس نہیں آتا ،تو جب زندہ بچ کر واپس نہیں آتا. لیکن یہاں یہ سوال کوئی نہیں پوچھتا کہ تواس جنگل اور اس موت بارے بتایا کس نے؟  بلکل اسی طرح آج کل یہ بلیوویل کی کہانی ہے جس کے بارے میں یہ کہا جائے کہ اب تک کہ تمام تر خیالات اور   
 کہانیوں کے باوجود بھی بلیو وہیل حقیقت میں وہ نہیں ہےجوکہ کہا جا رہا ہے۔
چلے آج میں بلیوویل سے متعلق اپنے معلومات آپ سے شئیر کرتا ہوں
بلیو وہیل کیا ہے؟
بلیو وہیل گیم نہیں ہے،بلیو وہیل کوئی موبائل ایپلی کیشن /سافٹ وئیر بھی نہیں ہےاور یہ کوئی ویب  سائٹ بھی نہیں ہے، آسان الفاظ میں یہ کہ بلیو وہیل کا کوئی وجود ہی نہیں۔ اگر آپ اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ کل جو پلے سٹور سے آپنے گیم ڈاؤنلوڈ کی وہ بلیو وہیل ہے تو اس خوش فہمی میں نہ رہے کیونکہ بلیو وہیل  اس وقت انٹرنیٹ پرکہیں موجود نہیں کیونکہ بلیو وہیل انٹرنیٹ کاحصہ نہیں ہے۔بلیو وہیل درحقیقت ایک کیفیت ہےجسےایک ایک قدم/سٹپ چل کرحاصل کیا جاتا ہے جو غلبن 50 سٹپس ہےیا مرحلے یا 50 دن کہہ لے۔یہ بلیو وہیل ایک روسی سافٹ ویئر ڈیویلپر فلپ بیدوکِن نے 2013 میں تیار کی تھی جو ایک یونیورسٹی میں نفسیات کو سٹوڈنڈ تھا۔ جسکو ایسے ہی پاگل اور جنونی حرکتوں کی وجہ سے یونیورسٹی سے بے دخل کیا گیا تھا۔ جو بعد گرفتار بھی ہوا تھا اور میرے خیال سے اس وقت میں جیل میں ہے۔
فلپ نےکہا تھا کہ اس گیم کا مقصد معاشرے کو صاف کرنا ہے۔ایسی گیم کے ذریعے معاشرے کو صاف کرنے کا مقصد ایک نارمل آدمی کا نہیں ہوسکتا۔ میرے خیال سے اس سے سب سے پہلے متاثر ہونے والی انکی اپنے ملک روس کی لڑکی تھی جس نے 2016 میں خودکشی تھی جس کی وجہ سے فلپ کوگرفتار کیا گیا تھا۔
بلیو وہیل کہاں ہے اور اس کے نشانے پر کون لوگ ہوتے ہیں۔؟
جس طرح ہر چیز کے دو رُخ ہوتے ہیں اسی طرح  ولڈ وائڈ ویب  جسے عرف عام میں وہ جگہ کہا جاتا ہے جہاں کوئی بھی چیزموجود یا آنلائن دستیاب ہوتی ہے  اس کے بھی دو رخ ہیں، ان دو میں سے ایک وہ انٹرنیٹ ہے جس کا استعمال کر کے آپ یہ بلاگ پڑھ رہے ہیں اور دوسرے وہ ہیں جس کا کسی سرچ انجن جیسے گوگل، یاہو وغیرہ  پر کوئی وجود نہیں، عام طور پر وہ آنلائن جگہیں  جن کو آپ کہیں تلاش نہیں کر سکتے، ایسی جگہوں کے لئے تاریک ویب یا ڈارک ویب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔تاریک ویب تک جانے کے لئے ایک پراجیکٹ اس وقت انٹرنیٹ پرموجود ہے جسکا ذکر بہتری کےلئے یہاں کرنا مناسب نہیں۔ خیر لوگ عام طورپر اسی تاریک ویب کا استعمال کر کے انجان یا ناسمجھلوگوں سے باتیں کرتے ہیں، اور اس تاریک ویب پر آپ نہیں جان سکتے کہ آپ کس سے بات کر رہے ہیں وہ کہاں ہیں جب تک وہ خود آپ کو اپنے بارے نہ بتا دے آپ ان کا پتا نہیں لگا سکتے اسی طرح یہ بلیو وہیل بھی وہیں موجود ہے اس لئے  وہ لوگ جو یہ سوال کرتے ہیں کہ اگر یہ گیم اتنا خطرناک ہے تو اس کو بنانے یا چلانے والے کو پکڑتے کیوں نہیں تو عرض ہے کہ جب آپ جانتے ہی نہیں کہ وہ کون ہے تو پکڑ کیسے سکتے ہیں۔
اب بتاتے ہیں کہ اس کے نشانے پر وہ نوجوان لوگ ہیں جن میں خودداری  اور عزتِ نفس کی کمی ہے وہ اس کے نشانے پر ہیں، ایسے لوگوں سے ڈارک ویب کے ذریعے ان  کے بارے میں معلومات لی جاتی ہیں اور ان معلومات  کے ذریعے اس  بلیو وہیل کے ایڈمن یا چلانے والا یا والی اپنے ایسے صارف یا یوزر کو بلیک میل کرتے ہیں، ان کے خواب، ان کے ذاتی معاملات اور جزبات کےساتھ کھیلا جاتا ہے جس سے صارف ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے، پھر صارف کو مختلف قسم کی ذہنی طور پر تنگ کر دینے والی ڈراونی فلمیں دیکھنے کو کہا جاتا ہے، پھر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کس صارف کو کس قسم کے غلط کام کا چیلنج دینا ہے، یہ چیلنج خود کو معمولی نقصان پہنچانے یعنی ہاتھ یا پیر پر ویل مچھلی کو سوئیوں سے یا بلیڈ سے بنانے سے لیکر خودکشی تک ہو سکتا ہے اور اس سب کی وڈیو ز بنا کر ایڈمن یا چلانے حاصل کرتے ہیں جن کو بعد میں صارفین کے خلاف ہی استعمال کیا جاتا ہے۔بلیو وہیل  کا نام در حقیقت اس چیلنج سے نکلا ہے جس میں صارف کو ایک کاغذ پر بلیو وہیل بنا کر بعد میں اپنے جسم پر یعنی ہاتھ یا پاؤں پر  سوئی ، بلیڈ یا چاقو سے بنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
چونکہ بلیو وہیل کسی ایپلی کیشن، یا وائرس یا گیم کی شکل میں موجود نہیں ہے اس لئے آپ اپنے بچوں کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ بلیو وہیل سے دور رہیں، جیسا کہ ہمارے بچپن میں ہمیں کہا جاتا تھا کہ اجنبی لوگوں سے دور رہو ویسے ہی اپنے بچوں کو بتائیں اور سکھائیں کہ وہ اجنبیوں سے دور رہیں، ڈارک ویب ایک انٹرنیٹ براؤزر کے ذریوے کام کرتا ہے اس لئے کوشش کریں کہ کوئی آپکو کسی ایسی چیز کا لنک پیغام میں بھیجے جس کا سرچ انجن پر کوئی ذکر نہیں ہےتو ممکنات میں سے ہے کہ وہ پتا آپکو سیدھا تاریک ویب تک لے جائے گا اور وہاں جو بھی ہیں سب اجنبی ہیں کیونکہ نہ آپکو علم ہے کہ آپ کہاں ہوتے ہیں نہ ہی آپکو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ سے کچھ کہنے یا آپ سے کچھ کروانے والا کون ہے۔؟
لہذا آپنی اور اپنے بچوں کا احتیاط اور احتیاط کی ترغریب خود دیا کرے۔

***************

0 comments:

Post a Comment

 
| Bloggerized by - Premium Blogger Themes |